Friday, June 13, 2025
خاص خبریں

اپوزیشن کے شور شرابے میں وفاقی بجٹ پیش ، ٹیکسز میں اضافہ ، مہنگائی میں کمی کا وعدہ

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2024-25 کیلئے 85 کھرب خسارے پر مشتمل 188 کھرب 87  ارب سے زائد کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔

قومی اسمبلی کا اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں اجلاس ہوا۔ وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین کا ایوان میں شور شرابہ جاری رہا اورسنی اتحاد کونسل کے ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔

 وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ گزشتہ حکومت کے اسٹینڈ بائی معاہدہ کرنے پر اس کی تعریف کرنا ہوگی، اسٹیڈ بائی معاہدے سے معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوئی ۔ مہنگائی مئی میں کم ہوکر 12فیصد تک آگئی اور اشیائے خورد و نوش عوام کی پہنچ میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی میں مزید کمی کا امکان ہے، ہماری مالیاتی استحکام کی کوششیں ثمر آور ہورہی ہیں، سرمایہ کار متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کررہے ہیں۔

وزیرخزانہ نے بتایاکہ وفاقی حکومت کا ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 12ہزار 970روپے مقرر کیا ہے،  نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 4ہزار 845ارب روپے، براہ راست ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5ہزار 512 ارب روپے اور انکم ٹیکس کی مد میں 5ہزار 454 ارب 6کروڑ روپے کا ہدف مقرر ہے جبکہ گراس ریونیو کا ہدف 17ہزار 815ارب روپے مقرر کیا گیا ، اس کے علاوہ سکوک بانڈ، پی آئی بی اور ٹی بلز سے 5 ہزار 142 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

 اگلے سال بجٹ خسارہ 8ہزار 500 ارب روپے رہنے اور رواں مالی سال بجٹ خسارہ 8 ہزار 388ارب روپے کا تخمینہ ہے، مجموعی طور

پر بجٹ خسارہ 7ہزار 283ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔

وفاقی بجٹ 25-2024 کے اہم نکات

  • بجٹ کا مجموعی حجم 188 کھرب سے زائد
  • گریڈ 1 سے16 کے سرکاری ملازمین کیلئے تنخواہ میں 25 فیصد اضافہ
  • گریڈ 17 سے 22 کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 22 فیصد اضافہ
  • سرکاری ملازمین کی پنشن میں 22 فیصد اضافے کی تجویز
  • کم سےکم ماہانہ تنخواہ 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار روپےکردی گئی
  • سولر پینل کیلئے خام مال اور پرزہ جات کی درآمد پر رعایت کا اعلان
  • ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 12 ہزار 970 ارب روپے مقرر
  • سکوک بانڈ، پی آئی بی اور ٹی بلز سے 5 ہزار142 ارب روپے کا ہدف مقرر
  • دفاع کیلئے 2ہزار 122 ارب روپے مختص
  • سود کی ادائیگیوں کیلئے 9 ہزار 775 ارب روپے مختص
  • سبسڈی کی مد میں ایک ہزار 363 ارب روپے مختص
  • ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے 313 ارب روپے مختص
  • وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلئے 1400 ارب روپے مختص
  • آزاد کشمیر کو بجلی کی مد میں 108 ارب روپے سبسڈی دی جائے گی
  • انجن کپیسٹی کے بجائےگاڑی کی قیمت کی بنیاد پر ٹیکس لینےکا فیصلہ
  • موبائل فونز پر یکساں ٹیکس عائد کرنے کی تجویز
  • ہائبرڈ اور لگژری الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر دی جانے والی رعایت ختم
  • پنشن اخراجات میں کمی کیلئے اسکیم متعارف

انجن کپیسٹی کے بجائےگاڑی کی قیمت کی بنیاد پر ٹیکس لینے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے بجٹ میں گاڑیوں کی خریدار ی اور رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس انجن کپیسٹی کے بجائےگاڑی کی قیمت کی بنیاد پر لینےکا فیصلہ کیا ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق موجودہ قانون کے تحت 2 ہزار سی سی تک کی گاڑیوں کی خریداری اور رجسٹریشن پر ایڈوانس ٹیکس کی وصولی انجن کپیسٹی کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ چونکہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کافی اضافہ ہو چکا ہے اس لیے یہ تجویز دی جارہی ہےکہ تمام موٹر گاڑیوں کے لیے ٹیکس وصولی انجن کپیسٹی کے بجائے گاڑیوں کی قیمت کے تناسب پر کی جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *